Referred back. Ur composing is not correct.
انویسٹیگیٹو رپورٹنگ
کچرے سے کارآمد چیزیں بنانا یا ری سائیکلنگ
گروپ ممبر کے نام
٭ بلال حسن 28
٭ اسد علی17
٭ سلمان نظر 99
٭ محمد حماد خان 68
بی ایس سال سوئم، سیکنڈ سیمسٹر
میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز سندھ یونیورسٹی
تحقیقاتی رپورٹ
ناکارہ اور استعمال شدہ اشیاءکو کس طرح قابل استعمال بنایا جاتا ہے
اگر بے کار چےزوں کو کارآمد بنانے کی بات کی جائے تو سب سے پہلا سوال ےہ پےدا ہوتا ہے کہ ےہ بےکار چےزےں کون سی ہےں اور کہاں کہاں سے جمع کی جاتی ہےں۔ اس مےں پلاسٹک، لوہا، کاغذ، گتا اور اس اگر اور واضح کرےں تو ہمارے روزانہ کے معاملات مےں چےزےں استعمال استعمال ہوتی ہےں انکا کچڑا ےا ضائع بچتا ہے وہ اےک عمل کے تحت جمع کر کے کار آمد بناےا جاتا ہے اگر بے کار اور ضاےع چےزوں کو جمع کرنے پر نظر ڈالی جائے تو اس مےں گھر، بازار، کارخانے ، سڑکوں ، بازار مندرجہ ذےل ہےں۔
ےہاں سوال ےہ پےدا ہوتا ہے کہ تمام ضےاع چےزوں کا اصل ذرےعہ کےا ہے اگر ہم روز مرہ کی زندگی پر نظر ڈالےں تو بہت سی اےسی چےزےں ہےں جو ہم استعمال کر کے پھےنک دےتے ہےں جو اےک عمل کے تحت جمع ہو کر کباڑی تک پہنچتی ہےں جےسے اگر ذرےعے کی بات کی جائے تو 60% ضےاع چےزےں ہماری روز مرہ کی استعمال شدہ چےزےں سے آتی ہےں ۔ جےسے پلاسٹک کی بوتل ، ڈھکن، چپس اور کنفےکشنری بےگ ، شاپنگ بےگ، جوس کے ڈبے ، بسکٹ کے پےکٹ، کارٹنز ، اخبار ، کاپےز ، کاغذ ، اسٹےشنری کا سامان، وعےرہ شامل ہےں۔ اور باقی 40% کارخانے ہسپتال اور دےگر ذرائعے مےں استعمال ہونے والی چےزوں سے آتی ہے۔
بےن الاقوامی سطح پر ضےاع چےزوں کو جمع کرنے پر نظر ڈالےں تو وہاں اےک منظم اور بہترےن اقدام نظر آتا ہے وہاں کی سوسائےٹی مےں سڑکوں اور بازاروں مےں کچرے کے ڈبے موجود ہوتے ہےں اور تمام ضےاع چےزےں ان ڈبو مےں جمع ہوتے ہےں پھر اےک کچرے کی گاڑی اسکو ہر ہفتے جمع کر کے رےسائےکلنگ کے لئے لےجاتے ہےں اور اس کچرے مےں سے پلاسٹک لوہا اور کاغذ اور دےگر کار آمد چےزوں کو جمع کر کے اسکرےپ ڈےلر کو دی جاتی ہے پھر وہ اےک عمل کے تحت اس کو رےسائےکل کرتے ہےں۔ جب کہ پاکستان پر نظر ڈالی جائے تو ےہاں اس چےز کا الگ نظام نظر آتا ہے ےا ہم اگر پورے اےشےاءکی بات کرےں تو رےسائےکلنگ کا نظام باقی ملکوں سے کافی مختلف ہے۔
اب گھروں سے ضےاع چےزےں جمع کرنے کی بات کی جائے تو عموماً گھرےلو صارفےن اپنے گھرون کی بےکار اور ضےاع چےزےں سستے دام مےں کباڑی کو بےچ دےتے ہےں اور بازار اور سڑکوں کی بات کی جائے تو سڑک پر چلتے پھرتے کچڑا بےننے والے جنہےں ہم عموماً کوہلی بھی کہتے ہےں ےہ بازاروں اور سڑکوں سے گتا، پلاسٹک، لوہاوغےرہ جمع کر کے کباڑی کو بےچ دےتے ہےں اب کارخانوں کا رخ کےا جائے تو عموماً کباڑےوں کا تعلق ان کارخانوں سے ہوتا ہے کے جتنا کارخانوں کا ضےاع اور بےکار سامان بچتا ہے وہ کارخانے والے کباڑی کو سستے دام مےں بےچ دےتے ہےں۔اب ہسپتالوں کا رخ کےا جائے تو ےہاں کی بچی ہوئی ضےاع چےزےں جو کہ عموماً فضلا کے نام سے جانی جاتی ہےں جےسے کہ استعمال شدہ سرنج کی بوتل ، ڈرپ کی بوتل ، دوائےوں کی بوتل وغےرہ شامل ہے۔ مگر ےہ ضےاع سامان عموماً کباڑی نہےں لےتے کےونکہ اس سے بےماری اور جراثےم پھےلنے کا خدشہ لےتا ہے ۔ ےہ ضےاع سامان چند کباڑی لےتے ہےں جن کا فارمےسی کمپنےوں سے اشتراک ہوتا ہے جو کہ ےہ ہسپتالوں سے لےکر ان کمپنےوں کو بےچ دےتے ہےں ۔ اب ضےاع چےزوں کی شرح پر نظر ڈالی جائے تو گھروں سے 20% ، سڑکوں اور بازاروں سے 15%، ہسپتالوں سے 20%، اور کارخانوں سے 45% فےصد جمع کےا جاتا ہے۔
گھر
بازار /سڑکےں
ہسپتال
کارخانے
دےگر
20%
15%
20%
40%
5%
اب دوسری طرف دےکھا جائے تو ےہ ضےاع چےزےں کاروبار کرنے کا بھی بہترےن ذرےعہ ہے ۔ معاشرے کی نظر مےں ےہ اےک گندگی اور بےکار چےز ہے مگر ےہی رےسائےکلنگ لاکھوں لوگوں کا ذرےعہ معاش فراہم کرتی ہے۔ ان ضےاع چےزوں کی خرےدو فروخت کی قےمتوں پر نظر ڈالی جائے تو ہر چےز کے مختلف دام نظر آتے ہےں۔ پلاسٹک کی بات کی جائے تو پلاسٹک مےں تےن سے ذائد اقسام موجود ہےں جس مےں رنگےن پلاسٹک سفےد پلاسٹک ، سےاہ پلاسٹک شامل ہے ۔ اور ان کے دام بھی مختلف ہےں کباڑی عموماً اسکی خرےد 20 روپے فی کلو سے لےکر 35روپے فی کلو تک کرتے ہےں۔ اور کباڑی اس کو آگے 30 سے لےکر 50 روپے فی کلو تک فروخت کرتے ہےں ۔ اسی طرح لوہے کی بات کی جائے تو موجودہ قےمت 20 روپے سے لےکر 35 روپے کلو تک ہے ۔ اور کباڑی ان کو 40 روپے فی کلو سے لےکر 60روپے فی کلو تک فروخت کرتے ہےں اور اب کاغذ ےا ردی پر نظرڈالی جائے تو اس کی موجودہ قےمت 10 سے 12روپے فی کلو ہے اور کباڑی اس کو15 سے 20 روپے فی کلو فروخت کرتے ہےں۔ اور ےہ سب ضےاع چےزےں جمع کر کے کباڑی بڑے اسکرےپ ڈےلر تک پہنچا دےتے ہےں جہاں سے پھر رےسائےکلنگ کا دوسرا مرحلہ شروع ہوتا ہے ۔
© © © © ©کس طرح استعمال شدہ چیزوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنایا جاتا ہے اور جس عمل کے تحت انہیں بنایا جاتا ہے اسے ہم ری سائیکلنگ کہتے ہیں۔ © ©
ری سائےکلنگ سے مراد وہ عمل جس مےں وہ تمام چےزےں جنہےں ہم ناکارہ اور ناقابل استعمال سمجھ کر اپنے گھروں کے کوڑا دانوں سڑکوں گلی کے کونوں ﷲر رکھے ہوئے کوڑا دانوں مےں ےہ سمجھ کر پھےنک دےتے ہےں کہ شاےد ان کی منزل صرف کوڑا دان ہی ہےں، در اصل اےسا بلکل نہےں ہے بلکہ ان تمام اشےاءکو دوبارہ استعمال کے قابل بناےا جاسکتا ہے، اور اس عمل کو ری سائےکلنگ کےا جاتا ہے۔
ابتداءمےں مختلف ذرائع سے جمع شدہ مواد جس مےں پلاسٹک، ردی، اسکرےپ شامل ہوتا ہے، اس مواس کو علےحدہ علےحدہ کر کے بنڈل بنا کر مختلف ری سائےکلنگ فےکٹرےوں مےں منتقل کردےا جاتا ہے۔
پلاسٹک ری سائےکلنگ ۔
پلاسٹک ری سائےکلنگ فےکٹری مےں آنے والے پلاسٹک کو سب سے پہلے چھانٹنے کے مرحلے سے گزرنا پڑتا ہے، اس مرحلے مےں پلاسٹ کو اس کی کوالٹی، قسم اور رنگت کی بنےاد پر الگ الگ کےا جاتا ہے، پلاسٹک بنانے والی کمپنےوں نے پلاسٹک کو 1 سے 7تک مختلف درجہ بندےوں مےں تقسےم کےا ہے، اور ہر پلاسٹک کی نشاندہی کے لےے اےک نشان ( ) مقرر کےا ہے، جو پلاسٹک سے بننے والی اشےاءپشت کر چھاپ دےا جاتا ہے، جس سے پلاسٹک کو پہچانے مےں مدد ملتی ہے۔ دوسرے مرحلے مےں چھانٹے جانے والے پلاسٹک کو فلٹر مشےن سے گزارہ جاتا ہے، جہاں بوتلوں اور پلاسٹک مےں لگا کر صاف ہو جاتا ہے، اس کے بعد پلاسٹک کو گرےنڈ کر کے اس کے چھوٹ ¸ چھوٹ ¸ ٹکڑے کر لئے جاتے ہےں جس کو بعد ازاں پانی مےں کےمےکل (Coustic Soda) ڈال کر اچھی طرح دھوےا جاتا ہے، تا کہ اس مےں کوئی مےل باقی نہ رہے، اس مرحلے کے بعد اسے کچھ دےر خشک ہونے کے لےے رکھ دے اجاتا ہے، جس کے اسے (Heated Mixture) مےں ڈالا جاتا ہے تا کہ رہ جانے والی نمی کو مکمل ختم کر کے خشک کے سکے، پلاسٹک کا اگلا قدم (Mother Baby) مشےن ہوتا ہے، جس مےں پلاسٹک کے ٹکڑوں کو اےک خاص درجہ حرارت پر پگھلاےا جاتا ہے، پگھلا ہوا پلاسٹک تاروں کی شکل مےں مش ¸ن سے باہر آتا ہے، اور پانی سے ہوتا ہوا (Cutter Machine) مےں چلا جاتا ہے، پانی کا کام پلاسٹک کے درجہ حرارت کو کم کرنا ہوتا ہے، کٹر مشےن مےں پلاسٹک کی تاروں کے چھوٹے چھوٹ ¸ ٹکڑے کئے جاتے ہےںجنہےں ہم عام زبان مےں جانا کہتے ہےں اس دانے کے ذرےعے آپ پلاسٹ کہ بہت سی اشےاءبنا سکتے ہےں۔
پےپر ری سائےکلنگ
پےپر سائےکلنگ فےکٹری مےں آنے والے استعمال شدہ کاغذ کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لئے مختلف مرحلوں سے گزارنا پڑتا ہے، اس عمل کی شروعات جمع شدہ پےپر کو چھانٹنے سے ہوتی ہے۔ جےسے اخبارات کمپےوٹر پر نئے مےں استعمال ہونے والا سفےد کاغذ اور دےگر رنگےن کاغذوں کو علےحدہ کےا جاتا ہے، اس دوران کاغذ کو دےگر غےر ضروری اشےاءپن ، پلاسٹک وغےرہ سے پاک کےا جاتا ہے، دوسرے مرحلے مےں چھانٹے جانے والے کاغذ کو بڑے بڑے ڈرم نماں برتنوں مےں ڈالا جاتا ہے، جس مےں موجود پانی اور دےگر کےمےکل کاغذ کو گودے ےعنی (Pulp) مےں تبدےل کردےتے ہےں، جس کے بعد گودے کو (Heating Mixture) جس کا اےک خاص درجہ حرارت ہوتا ہے وہ کاغذ کے گودے کو رےشوں مےں تبدےل کردےتا ہے، تےسرے مرحلے مےں گودے کو (Pulp CLeaning Machine) سے گزارہ جاتا ہے جس مےں بنے چھوٹے چھوٹ ¸ سوراخوں سے گودہ بہتا ہے اور غےر ضروری اشےاءعلےحدہ ہوجاتی ہےں جس سے گودہ مزےد صاف ہوجاتا ہے، اگلے مرحلے مےں گودے ےعنی (pulp) کو اےک اور عمل سے گزارا جاتا ہے جس مےں مختلف کےمےکل کے ذرےعے (Ink) سےاہی کو ختم کےا جاتا ہے جس کے نتےجے مےں گودہ مزےد صاف و شفاف اور دوبارہ استعمال کے قابل بن جاتا ہے، رنگےن کاغذ گودے مےں مختلف رنگ اتارنے والے کےمےکل دڈالے جاتے ہےں، جس کے بعد ہمےں براﺅن کاغذ ملتا ہے جبکہ سفےد کاغذ کے گودے کی (Bleaching)، hydrogen peroxide) ےار (Chlorine dioxide کے ذرےعے کی جاتی ہے جس کے ذرےعے کاغذ صاف اور چمکدار بنتا ہے، آخری مرحلے مےں گودے کو پےپر مشےن مےں ڈالا جاتا ہے، جس مےں گودے (pulp) مےں موجود پانی علےحدہ ہو کر بہہ جاتا ہے جبکہ رےشے مل کر شےت بناتے ہےں، اور شےت کو بڑے (Press roller) سے گزارہ جاتا ہے، جہاں باقی رہ جانے والے پانی کو بھی نچوڑ لےا جاتا ہے، اور بڑی پےپر شےٹ تےار ہوجاتی ہے۔
دھاتوں کی ری سائےکلنگ :
استعمال شدہ دھاتوں، لوےا اسٹےل، تانبہ اور اےلومنےن وعےرہ کو دوبارہ استعمال کے قابل بناےا جاتا ہے، اےک سوئی سے لےکر کار اور مشےن سے لےکر ہوائی جہاز تک کے دھاتوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بناےا جاسکتا ہے، ابتدائی مرحلے مےں گھروں ، فےکترےوں اور کارخانوں سے جمع شدہ اسکرےپ کو اس کی کوالٹی اور قسم کی بنےاد پر علےحدہ علےحدہ کےا جاتا ہے، لوےا، اسٹےل، اےلومنےم وعےرہ جس کے بعد علےحدہ کردہ دھاتوں کو (Squashed Machine) سے گزارہ جاتا ہے جہاں اےک خاص دباﺅ کے ذرےعے دھاتوں کو سوکےڑ کر ان کا آکار (سائز) چھوٹا کےا جاتا ہے، اور بعد مےں (Crushing Machine) کے ذرےعے ان کے چھوٹے ٹکڑے کئے جاتے ہےں۔ اگلا مرحلہ دھاتوں کو پگھلانے کا ہوتا ہے، دھاتوں کو بڑی بڑی بھٹےوں مےں ڈال کر پگھلا نے کا عمل ہوتا ہے جہاں اےک خاص درجہ حرارت پر دھاتوں کو پگھلاےا جاتا ہے اور دھاتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے بھٹےوں کو تشکےل دےا جاتا ہے جس کو پگھلاتے ہےں جےسے لوہے اور اسٹےل کو 1500oC درجہ حرارت جبکہ اےلمونےم مےں موجود (impurities) ےعنی غےر ضروری اشےاءکو مختلف طرےقوں سے نکال کر پےور کےا جاتا ہے جس کے بعد اےلمونےم کی شےت جبکہ دےگر دھاتوں ےعنی لوہا، اسٹےل وعےرہ کے بنڈل بنا کر فےکٹرےوں کو بھجوا دئےے جاتے ہےں جہاں انہےں نئی شکل دی جاتی ہے
استعمال شدہ چیزوں سے بننے والی اشیاء
(Poly ethylene teraphatale) PET اس کے ذرےعے پولسٹر فائبر مسڑوبات اور پانی وغےری کی بوتلےں بنائی جاتی ہےں اس کے علاوہ فرنےچر کارپےٹ شےٹ اور نئی بوتلےں بنائی جاتی ہےں جب کہ HDPE (High Denstiy Poly Ethylene) کے ذرےعے بوتلےں سامان کے لئے استعمال ہونے والے شاپر کوڑا دان اور دےگر گھرےلو سامان کی چےزےں بنائی جاتی ہےں۔ اس کے علاوہ دےگر اہم پلاسٹکوں مےں PVC (Poly Vinyl Chloride) جس کے ذرےعے بچوں کے کھلونے وغےرہ بنائے جاتے ہےں جبکہ LDPE (Low Density Poly Ethylene) کے ذرےعے لےبارٹری مےں استعمال ہونے والے آلات اور دےگر لےبارٹری مےں استعمال ہونے والا معےاری سامان بناےا جاتا ہے۔
استعمال شدہ دھاتوں سے بننے والی چےزےں۔
استعمال شدہ دھاتوں کو کس طرح استعمال کے قابل بناےا جاتا ہے ۔ استعمال شدہ دھاتےں جےسے لوہا ،اےلومنےم، تانبا اور اسٹےل وغےرہ کو دوبارہ استعمال کے قابل بنا کر مختلف نئی اشےاءبنائی جاسکتی ہےں اس کے دوبارہ استعمال کے ذرےعے نہ صرف غےر ضروری اشےاءکو استعمال کے قابل بناےا جاتا ہے بلکہ انہےں کم کر کے دوبارہ استعمال کےا جاسکتا ہے اس کے استعمال کے ذرےعے ہمےں نئی دھاتوں کو حاصل کر نے کے لئے مزےد کھدائی نہےں کرنی پڑتی۔ اور ہم استعمال شدہ چےزوں کے ذرےعے نا صرف گھر مےں استعمال ہونے والی چےزےں بلکہ فےکٹرےوں اور کارخانوں مےں استعمال ہونے والے پرزے وغےرہ بھی بنا سکتے ہےں جو ہمارے لئے نہاےت کار آمد ثابت ہوسکتے ہےں۔ استعمال ہونے والی اشےاءکے ذرےعے ہم نےا مواد بنا سکتے ہےں جےسے گھروں کی تعمےر کے دوران استعمال ہونے والا سرےا اور دےگر سامان بناےا جاتا ہے اس کے علاوہ کار، ٹرک اور جہاز تک کے لئے پرزے اسی استعمال شدہ ددھاتوں کے ذرےعے بنائے جاتے ہےں ۔ آئل ٹےنکر اور دےگر اہم ضرورت کی اشےاءبھی انہی دھاتوں کے ذرےعے بنائی جاتی ہے۔ اےلومنےم اور اسٹےل کے استعمال شدہ اسکرےپ کے ذرےعے مشروبات کی پکجنگ کے لئے کےن اور دےگر جےسے گھی اور آئل کے لئے بھی ان ہی استعمال شدہ اسٹےل اور اےلمونےم سے بناےا جاتا ہے ۔
رےسائےکل دھاتوں سے بنی مصنوعات مےں شامل ہےں سڑکےں، رےلوے، عمارتوں کے بنےادی ڈھانچے اور انکے مواد، بجلی کے آلات، کےن اور کنٹےنرز، گاڑےوں اور آمدو رفت کے استعمال مےں آنے والی دےگر ذرائے کے پرزے، دفتری سامان اور ہارڈوےئرجےسے بولٹس ، نٹس ، پےنچ وغےرہ۔
پےپر
% in 2015
2015
2014
2013
2012
2011
2010
Type
12.3%
3219
3254
3211
3349
3455
3680
Newsprint Paper
32.7%
8576
8420
8765
9547
9120
11501
Printing / Communication Paper
3.4%
880
871
901
904
786
1010
Packaging paper
6.7%
1747
1766
1780
1792
1776
1805
Hygienic paper
2.9%
760
755
789
794
695
831
Other
57.9%
15181
15067
15446
16387
15832
18828
Paper total
33.6%
8805
8637
8811
8647
8212
9219
Cardboard base paper
6.1%
1597
1614
1696
1673
1637
1819
Paper vessel board
2.5%
657
638
658
656
587
761
Other
42.1%
11059
10890
11163
10977
10436
11800
Paper Board total
100.0%
26240
25957
26609
27363
26268
30627
Paper and board total
سفےد کاعذ ، اخبارات، گتے اور دےگر رنگےن کاغذ جو ہمارے استعمال کے قابل نہےں ہوتے ہےں ہم ردی کے بھاﺅ بےچ دےتے ہےں جس کو کاغذ بنانے والی فےکٹرےوں مےں بھجواےا جاتا ہے۔ جہاں ان کو دوبارہ استعمال کے قابل بناےا جاتا ہے۔ کاغذ بنانے والی فےکٹرےاں مختلف قسم کے کاغذ بناتی ہےں جو کہ استعمال شدہ کاغذ کے ذرےعے بنائے جاتے ہےں جس مےں سفےد کاغذ tissue پروڈکٹس اخبارات کے استعمال ہونے والا کاغذ ، کاغذ کے بنے تھےلے، پےنٹنگ کے لئے استعمال ہونے والا گتا، امتحان گتے اور دےگر کاغذ و غےر بنائے جاتے ہےں ےہ اےک دوبارہ استعمال کے قابل اور سستے پےپر ہوتے ہےں جنہےں عام عوام لےنا پسند کرتی ہے جو انہےں آسانی اور سستے مل جاتے ہےں۔ ےہ تمام کاغذ (pulpeg) کے ذرےعے بنائے جاتے ہےں۔ ےہ کاغذ کے لئے مختلف طرح سے (puppling) کی جاتی ہے کاغذ کو دوبارہ استعمال کرنے پر اس کے رشتے مزےد چھوٹے ہوجاتے ہےں جس کے باعث ہم استعمال شدہ کاغذوں کے ذرےعے صرف 6 سے 7 مرتبہ کاغذ تےار کرسکتے ہےں۔ جو ہمارے لےے نہاےت مفےد ہےں۔
Generation & Recovery of Metal, Plastic & Paper
%
Paper Recovered
Paper Generated
%
Plastic Recovered
Plastic Generated
%
Metal Recovered
Metal Generate
Year
16.94%
5.08
29.99
-
-
0.39
1.48%
0.1
6.72
1960
15.28%
6.77
44.31
-
-
2.90
1.25%
0.16
12.74
1970
21.28%
11.74
55.16
0.293%
0.020
6.83
4.96%
0.75
15.13
1980
27.82%
20.23
72.73
2.16%
0.370
17.13
20.08%
2.63
13.10
1990
42.81%
37.56
87.74
5.79%
1.48
25.55
22.55%
2.88
12.77
2000
62.50%
44.57
71.31
7.99%
2.50
31.29
27.15%
3.13
11.53
2010
65.55%
45.90
70.02
8.35%
2.66
31.84
27.64%
3.17
11.47
2011
64.65
44.36
68.65
8.82%
2.80
31.75
27.66%
3.20
11.57
2012
اگر رےسائےکلنگ کے فوائد کی بات کی جائے تو ےہ بات بہت واضح ہے کہ ےہ ہمارے معاشرے مےں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے قدرتی وسائل (مثلاً اےندھن، دھاتےں، وغےرہ) جس خطرناک مقدار سے استعمال کےا جارہا ہے لوگ اس خطرے سے دو چار ہےں کہ آنے والے وقت مےں ےہ مقدس نہ ہوجائے۔
اب اگر رےسائےکلنگ سے توانائی اور قدرتی وسائل کو بچانے کی بات کی جائے تو رےسائےکلنگ کی افادےت کا بہتر انداہ ہوتا ہے ۔ صنعتےں کسی بھی چےز کی تشکےل کرتی ہےں آےا وہ اےک کمےز ہو کاغذ کا ٹکڑا اس کے لئے خام مادے مےں سے بہت سارے وسائل کو استعمال کےا جاتا ہے۔ جس مےں سر فہرست آب، درخت، جےوشےم اےندھن اور کوئلہ وغےرہ کرنا پڑتا ہے ۔ جس کی وجہ سے زمےن پر سے وسائل کی کمی کا خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ رےسائےکلنگ کے ذرےعے ہم نا صرف ہم اپنے خام وسائل کو بچا سکتے ہےں بلکہ اس کے ذرےعے ماحولےاتی آلودگی کو بھی کم کرسکتے ہےں۔
رےسائےکلنگ کاغذ بمقابلہ نےا کاغذ
توانائی کی کھپت کی بات کی جائے تو اےک ٹن کاغذ بنانے مےں 33 ملےن BTU (British Thermal Unit) لگتی ہے۔ برعکس اسکے اگر کاغذ کی رےسائےکلنگ کی جائے تو کھپت 33 فےصد کم ہو کر 22 ملےن BTU ہوجاتی ہے۔
اےک ٹن کاغذ بناتے ہوئے گرےن ہاﺅس گےسز 5,601پاﺅنڈز خارج ہوتی ہے اگر اتنا ہی پےپر رےسائےکلڈ کےا جائے تو ےہ اخراج 3,533 پاﺅنڈز ہوجائے گا ۔ جو کہ 37% فےصد کم ہے۔
اےک ٹن کاغذ کو بنانے کے لئے 24درخت درکار ہوتے ہےں اگر اتنا ہی کاغذ رےسائےکلنگ سے بناےا جائے تو ےہ مقدار 24درخت سے صفر درخت ہوجاتی ہے ۔ جو کہ پورے 100%بچت کے برابر ہے ۔
گلوبل وارمنگ اور اوزون لےئر کو نقصان پہچانے والی گےسز بھی سب سے زےادہ صنعتوں سے خارج ہوتی ہےں ، سن 1800 جو کہ صنعتوں کی ترقی کا صدی کہا جاتا ہے، اس مےں اوزون لےئر کو سب سے زےادہ نقصان پہنچاےا گےا۔ صنعتوں مےں سے گرےن ہاﺅس گےسز کے اخراج کے اعداد و شمار پر نظر ڈالی جائے تو کاربن ڈائی اکسائےڈ (CO2) جو کہ جےواشم اےندھن کے استعمال سے خارج ہوتی ہے۔
چھ گرےن ہاﺅس گےسز مقدار
گےس
زرےعہ
عالمی اخراج کا تناسب مےں
کاربن ڈائی آکسائےڈ(CO2)
ےہ حےاتےاتی اےندھن کو جلانے سے وجود مےں آتی ہے اور درختوں کی کٹائی سے
76.7%اور 56.6% حےاتےاتی اےندھن سے
مےتھےن(CH4)
زراعتی سرگرمےوں، توانائی کی پےداوار اور فضلہ سے
14.3%
نٹرس آکسائےڈ (N2O)
زےادہ تر زراعتی سرگرمےوں سے
7.9%
ہائےڈرو فلورو کاربن(HFCS)
اوزون لےئر کو ختم کر کے وجود مےں آتی ہے
1.1%
سلفر ہےگزا فلورائےڈ (SF6)
صنعتی عمل اور بجلی کے آلات کی وجہ سے
گرےن ہاﺅس گےسز (GHG) اخراج مےں چائےنہ ، امرےکااور انڈےا سر فہرست ہےں اور پاکستان اس مےں 304.85 مےٹرک ٹن جو کہ پاکستان کا 0.7% ہے۔
پبلک رےسائےکلنگ آفےشلز آف پےنی پنسلوانےا کے مطابق ہر اےک تن پےپر جو رےسائےکلڈ کےا جاتا ہے مندرجہ ذےل خام وسائل کو بچانے کی وجہ سے بنتا ہے۔
٭ 275پاﺅنڈ زسلفر کے
٭ 350پاﺅنڈز چونا پتھر کے
٭ 900 پاﺅند بھاپ کے۔
٭ 60,000گےلنز پانی کے
٭ 225 کلو واٹ گھنٹے
٭ 3.3کےوبک ےارڈز زمےن کی جگہ
معاشی فائدے
پاکستان جےسے ممالک جو پہلی ہی معاشی مسائل سے پرےشان ہےں ۔ اےسے ممالک رےسائےکلنگ کے کارخانوں کو لگانے کے لئے نوجوانوں کی پذےرائی کرےں تو ےہ نا صرف ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے مےں فائدہ مند ہوگا بلکہ روزگار پےدا کرنے مےں بھی فائدہ مند ہوگا۔
ہم اپنے مستقبل کی نسلوں کو ےہ پےغام دےنا چاہتے ہےں کہ رےسائےکلنگ آچ کی دنےا مےں دنےا مےں بہت اہم کردار رکھتی ہے۔ اور ےہ ہمارے معاشرے کے لئے بہت ضروری ہے اور ہمارے ملک کی حکومت کو اس کی آگاہی کے لئے اےسے اقدامات عمل مےں لانے چاہئےں کہ جس سے پاکستان مےں زےادہ سے زےادہ رےسائےکلنگ کے کام کو ترجےح دی جائے کےونکہ آج بھی دےکھا جائے تو پاکستان مےں کاغذ کی رےسائےکلنگ کی شرح بہت کم ہے اور پاکستان آج بھی دوسرے ملکوں سے روز مرہ کے استعمال کے لئے کاغذ برآمد کرتا ہے۔ اور اسی طرح دوسری چےزےں جےسے پلاسٹک لوہا اور دےگر دھاتےں جن کی پاکستان مےں رےسائےکلنگ کی شرح کافی کم ہے تو حکومت کو چاہئے کہ وہ معاشرے مےں اےسی آگاہی کو برپا کرےں جس سے معاشرے مےں رےسائےکلنگ کو اچھی چےز سمجھا جائے۔
پروفائل
اس تحقےق کے سلسلے مےں جب اےک کباڑی نظام درباری سے بات کی گئی جو کہ اس پےشے مےں پچھلے 28 سال سے کام کررہے ہےں تو انہوں نے اپنی پےشہ ورانہ زندگی سے بہت سی اےسی باتےں بتائےں جو کہ ہمارے معاشرے کو اور بہتر بنانے مےں بہت کام آسکتی ہےں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے مےں اس کو اےک گندی اور بےکار چےز سمجھا جاتا ہے جبکہ ےہ بات سچ ہے کہ قدرت نے کوئی چےز بےکار نہےں بنائی ہر اےک ذرہ اہمےت کا حامل ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ رےسائےکلنگ اےک اےسا کام ہے جو کچرے کو قابل استعمال بناتا ہے اگر رےسائےکلنگ کو روک دےا جائے تو چند دنوں مےں ہم کچڑوں کے ڈھےر کے درمےان ہونگے جو کہ اےک صحت مند معاشرے کی نشانی نہےں ہے۔ اور ان کا کہنا تھا کہ ےہ اےک کاروبار کا بھی بہترےن ذرےعہ ہے ۔
جہاں ہمارا ملک دوسرے کئی شعبوں میں دیگر ترقی یافتہ ممالک سے الگ تھلگ تنہا کھڑا نظر آتا ہے وہیں ہمیں ری سائیکلنگ کے شعبے میں بھی تنہائی کا سامنا ہے ہمارے ملک میں وسائل کی بھرمار ہوتے ہوئے بھی ہم ان وسائل کو استعمال کرنے سے قاصر ہیں ہمارے ہمسائے ممالک ہم سے کہیں زیادہ اس صنعت کو فروغ دے چکے ہیں بلکہ اس صنعت کا ان کی معیشت میں بھی اہم کردار ہے اگر ہمارے حکمران بھی اس پر توجہ دیں تو ہم بھی اس سے اپنی معیشت کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
The work was carried under supervision of Sir Sohail Sangi