Asad Ali has written this piece, if any one can add some important thing
اسدعلی (روشنی میں کام کرنے کا تجربہ) رول نمبر2k13/MC/17
روشنی کا سفر
ھفت روزہ روشنی جامعہ سندھ شعبہ ابلاغ عامہ کی لیبارٹری اشاعت ہے، جس کا مقصد بی ایس سال سوئم اور ایم اے پریوئیس کے طلباءمیں پیشہ ورانہ اور عملی تربیت دینا ہے ۔
ہمارا روشنی کا سفر بھی گہرے سمندر میں ہچکولے کھاتی کشتی کی مانند شروع ہوا،روشنی تین زبانوں پر مشتمل اخبار ہے، طلباءکو مکمل آزادی حاصل ہے کہ وہ جس زبان میں دلچسپی رکھتے ہیں اس کا انتخاب کریں۔ 5 سے6 طلباءپر مشتمل ایڈیٹوریل بورڈ تشکیل دئیے جاتے ہیںاور دیگر طلباءکو جامعہ کے مختلف شعبہ جات کی رپورٹنگ کے لئے یعنی رپورٹر مختص کیا جاتا ہے۔ چونکہ یہ ایک ہفتہ وارشائع ہونے والی اخبار ہے تو لہذا تمام کام ہفتے میں مکمل کرنے کی تمام تر ذمہ داری طلباءپر عائد ہوتی ہے، کہ وہ تمام کام وقت پر ترتیب دےں۔
رپورٹنگ کا تجربہ کافی دلچسپ اور کارآمد رہا۔ رپورٹنگ لے لئے بدھ کا دن مختص ہوتاہے، جس دن تمام رپورٹر دیئے گئے شعبہ جات سے خبریں عینی بیٹ رپورٹس لے آتے ہیں۔ رپورٹنگ فیلڈ ورک ہے جو کہ ذرا مختلف نوعیت کا کام ہے۔ہم جس شعبہ میں جارہے ہوں ہمیں اس کے بارے میں بنیادی معلومات ہونی چاہئے،جب ہم شعبہ میں قدم رکھتے ہیں تو ایک سوال گردن اٹھائے کھڑا ہوتاہے کہ بھائی رپورٹ لینے آئے ہو لوگے کس سے؟ یہ سوال ہمارے لئے پریشانی کا باعث تھا۔ مگر اب نہیں کیونکہ جب ہم ایک دو دفعہ رپورٹ حاصل کرنے گئے تو ہمیں اندازہ ہوگیا کہ معلومات کہاں سے ملیں گی،جسے ہم ذرائع کہتے ہیں وہ ذرائع کوئی بھی ہوسکتاہے۔ایک طالب علم سے لے کر استادیا پھر ڈائریکڑ،چیئر مین سے،خبر کے بارے میں معلومات حاصل کرتے وقت اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھیںجو اکثر اوقات ہمارے بند ہواکرتے تھے جس کے باعث ہمیں دوبارہ شعبہ کی جانب دوڑ لگانی پڑتی تھی۔خبر سے جوڑے تمام سوالات کب ،کیوں، کیسے،کہاں کے جوابات حاصل کرنا رپورٹر کی ذمہ داری ہے تا کہ خبر مکمل اور معنی خیز ثابت ہو۔ معلومات کو خبر کا روپ دینا اور سر سے تصدیق کرواکر ایڈیٹرکے سپرد کرنا رپورٹر کی ذمہ داری ہے۔
ایڈیٹوریل بورڈ میں کا م کرنے کا تجربہ نہایت دلچسپ اور سیکھنے والا ثابت ہوا، ابتداءمیں ریل کے ڈبے یعنی ہم کئی بار پٹری سے اترے لیکن پھر آہستہ آہستہ یہ ڈبے پٹریوں پر چل دوڑے، جس طرح ٹرین وقت پر اسٹیشن پہنچنے کی پابند ہے ٹھیک اسی طرح اخبار کا وقت پر شائع ہونا بھی لازم ہے۔ ایڈیٹوریل بورڈ میں اخبار میں شائع ہو نے والے مضامین کے انتخاب سے لے کر خبروں تک کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی تھی،ہم میں سے کچھ لوگ خبروں کا میک اپ یعنی ایڈیٹنگ کرکے اپنے جوہر دکھاتے تو کچھ شائع ہونے والے مضامین کی ڈیکوریشن (ایڈیٹنگ)کرتے۔یہ تمام کام ہمیںاتوارشام سر کو میل کرنا ہوتا تھا۔ اس کام میں کبھی انٹرنیٹ سروس ہمارے راستے کا کانٹا بنی تو کبھی بجلی کی آنکھ مچولی نے ہمیں پریشان کیا۔ایڈیٹوریل بورڈ ٹیم ورک ہے یہ اس وقت تک بہتر انداز میں کام نہیں کرسکتا جب تک بورڈ کے تمام ممبران اور ممبران کے سر کے ساتھ رابطے نہ ہوں۔اس لئے ایڈیٹرز کی آپس میں ہم آہنگی ضروری ہے جس کے مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔
ہمیں اکثر اوقات خبروں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑاکیونکہ خبروں کی اہمیت ایسے ہی ہے جیسے بندوق کے لئے گولی کی،اگر گولی نہ ہو تو بندوق نہیں چلتی اور خبر نہ ہوتو اخبار نہیں چلتا،لہذا ایڈیٹرزکو چاہئے کہ وہ اپنے رپورٹرز کی ہر ممکن مدد کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ خبریں حاصل ہوں،یہ کچھ اہم دشواریاں تھیں جو ہمارے راستے کی رکاوٹ بنیں۔
اس سفر کے دوران ہم سے کئی غلطیاں ہوئیں لیکن ان غلطیوں سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا،ہم نہایت مشکور ہیں کہ ہمارے اساتذہ نے ہمیں پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سیکھنے کا پلیٹ فارم مہیا کیااور ان تمام اساتذہ کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیں گے جنہوں نے لیبارٹری میں اپنے ہر ممکن تعاون کے ذریعے ہماری مشکلات کو اسان بنایا۔
No comments:
Post a Comment