Revised. Need bit editing
- مزدوری اورتعلیم ساتھ ساتھ
پروفا ئل: بابر علی شیخ
تحریر: شاہ رخ عباسی
کامیابی کے حصول میں محنت و مشقت درپیش ہوتی ہیں اور یہی محنت کچھ کر د یکھانے کا جزبہ اس شخص کو کامیابی کی منزل تک لے جاتا ہے۔دورجد ید مہنگاہی کے اس دور میں اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے میں بہت دشواری ہوتی ہے اور بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پٹرتا ہے جس کے باعث انسان کو زندگی کے منصوبوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پر اگر لگن سچی ہو تو یہی جزبہ محنت اُسے زندگی میںآگے بڑھنا سیکھتا ہے ۔ہمارے اردگرد ایسے بہت سے نو جوان ہے جو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت میں لگے رہتے ہیں۔اسی طرح شہر حیدر آباد میں پیدا ہونے والے ایک نوجوان بابر علی شیخ ہے۔
بابر شیخ۱۹۹۳ شہرِ حیدر آباد کے علاقے اسلام آباد میں پیدا ہوے۔ جنھوں نے میٹرک تک تعلیم گورنمنٹ اسکول سیٹھ کمال الدین( کپڑا مارکیٹ)حاصل کی۔اور گو رنمنٹ کالج کالی موری سے انٹرکیا۔
بابر شیخ ذاتی طور پر بہت سادہ اور پر سکون طبیعت کے مالک ہے۔اور اپنی زندگی میں اصول پسند انسان ہے ان کی سوچ مثبت اور زندگی میں کچھ کر دیکھنے کی ہے۔
مالی و سا ئل اچھے نہ ہو نے کے باوجود اعلئ تعلیم حا صل کا عز م بر قرار ر کھا۔بابرشیخ نے محنت مزدوری بھی کی،تعلیم کے ساتھ ساتھ بابرشیخ نے دن کے کچھ قیمتی حصے میں منیِ ٹیکسی چلا کرتعلیمی اخراجات کا بو جھ اپنے کندھوں پر لیا کیونکہ بچپن سے گھر کے حالات خراب رہے اٍو ر ایک سوچ بنی ہوئی تھی کہ اعلیَ تعلیم حاصل کرنی ہے اور مجھے انجینرنگ یو نیورسٹی میں پڑھ کر ایک قابل ا نجینربننا ہے۔اسیِ عزم کو برقرار رکھتے ہوئے بابر شیخ نے اچھے نمبر زکے ساتھ امتحان اور انٹری ٹیسٹ پا س کیا اور آج بابر شیخ مہران انجینرنگ یو نیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سسٹم تھرڈ ایئر میں زیرِتعلیم ہے۔
تعلیمی اخراجات کے زیادہ ہونے کی بنا پر بابرشیخ دن کا کچھ مخصوص وقت اپنی محنت مزدوری میں لگاتے ہے تا کہ اپنی تعلیمی اخراجات پورے کر سکے اور محنت مزدوری کے بعد رات دیر تک اپنی پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں تا کہ وہ ایک قا بل ا نجینربننا چاہتے ہیں۔
بابر علی مذیدار شخصیت کے ما لک بھی ہے شدید تکلیف اور محنت کے بعد بھی اپنے سامنے آنے والی ہر مشکلات کا مسکراکر سامنا کرتے ہے اپنے عزم کو کامیابی کی منزل تک پہنچانے کے لیے پر امید ہے اور یہ خواب کو پا یہ تکمیل تک پہچانے کے لیے پر اعتماد نظر آتے ہیں ہم نے جب ان کے اس عزم اور حوصلے کی وجہ دریافت کی تو بتایا کہ ہر خواب خود ہی ایک عزم ہے اور اس کی تعبیر آپ کی امید ہے آپ جب کچھ کر دکھانے کا خواب دیکھتے ہیں تو آپ اپنا کام بھر پور محنت اور نئے عزم سے پھر سے کرنے لگیں گے۔
نوجوان نسل کے لیے بابر شیخ کا پیغام یہ ہی ہے کہ اس مہنگائی غربت کے دور میں اپنی پریشانی اور تکلیف کے با عث اپنی تعلیم کے عزم کو برقرار رکھے سچی لگن اور محنت کے ساتھ اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرے۔
-------------------------------------------
First version
پروفا ئل: اس میں کیا خاص بات ہے۔ اس کو بہتر کر کے دیں This is very short, add atleast 100 words, Alos
write ur name in the write up
بابر علی شیخ
یہ بات واضح ہے کہ کامیابی کے حصول میں محنت و مشقت درپیش ہوتی ہیں اور یہی محنت کچھ کر د یکھانے کا جزبہ اس شخص کو کامیابی کی منزل تک لے جاتا ہے۔ اگر لگن سچی ہو تو یہی جزبہ محنت اُسے زندگی میںآگے بڑھنا سیکھتا ہے ۔ہمارے اردگرد ایسے بہت سے نو جوان ہے جو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت میں لگے رہتے ہیں۔اسی طرح شہر حیدر آباد میں پیدا ہونے والے ایک نوجوان بابر علی شیخ ہے۔
بابر شیخ۱۹۹۳ شہرِ حیدر آباد کے علاقے اسلام آباد میں پیدا ہوے۔ جنھوں نے ابتدائ تعلیم کا آغاز ایک گورنمنٹ اسکول (سیٹھ کمال الدین کپڑا مارکیٹ)سے کیا اور وہی سے میڑک کی تعلیم حاصل کی پھر مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے گو رنمنٹ کالج( کالی موری) سے انٹرکیا۔بابر شیخ ذاتی طور پر بہت سادہ اور پر سکون طبیعت کے مالک ہے۔اور اپنی زندگی میں اصول پسند انسان ہے ان کی سوچ مثبت اور زندگی میں کچھ کر دیکھنے کی ہے۔ مالی و سا ئل اچھے نہ ہو نے کی وجہ سے اعلئ تعلیم حا صل کرنے میں دشواری تھی پر تعلیمی میدان میں آگے بڑ ھنے کے عظم کو بر قرار ر کھتے ہوئے بابرشیخ نے محنت مزدوری بھی کی،جی!تعلیم کے ساتھ ساتھ بابرشیخ نے دن کے کچھ قیمتی حصے میں منیِ ٹیکسی چلا کرتعلیمی اخراجات کا بو جھ اپنے کندھوں پر لیا کیونکہ بچپن سے گھر کے حالات خراب رہے اٍو ر ایک سوچ بنی ہوئی تھی کہ اعلیَ تعلیم حاصل کرنی ہے اور مجھے انجینرنگ یو نیورسٹی میں پڑھ کر ایک قابل ا نجینربننا ہے۔اسیِ عظم کو برقرار رکھتے ہوئے بابر شیخ نے اچھے نمبر زکے ساتھ (ECAT) کا امتحان پا س کیا اور آج بابر شیخ سندھ کی مشہور مہران انجینرنگ یو نیورسٹی کے ڈیپٹمینت کمپیوٹر سیسٹم3rd year میں زیرِتعلیم ہے۔ تعلیمی اخراجات کے زیادہ ہونے کی بنا پر بابرشیخ دن کا کچھ مخصوص وقت اپنی محنت مزدوری میں لگاتے ہے تا کہ اپنی تعلیمی اخراجات پورے کر سکے اور محنت مزدوری کے بعد رات دیر تک اپنی پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں تا کہ وہ ایک قا بل ا نجینربن کے ملک کا نام روشن کر سکے۔
نوجوان نسل کے لیے بابر شیخ کا پیغام یہ ہی ہے کہ اس مہنگائی غربت کے دور میں اپنی پریشانی اور تکلیف کے با عث اپنی تعلیم کے عزم کو برقرار رکھے سچی لگن اور محنت کے ساتھ اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرے۔
- مزدوری اورتعلیم ساتھ ساتھ
پروفا ئل: بابر علی شیخ
تحریر: شاہ رخ عباسی
کامیابی کے حصول میں محنت و مشقت درپیش ہوتی ہیں اور یہی محنت کچھ کر د یکھانے کا جزبہ اس شخص کو کامیابی کی منزل تک لے جاتا ہے۔دورجد ید مہنگاہی کے اس دور میں اپنے مقصد میں کامیابی حاصل کرنے میں بہت دشواری ہوتی ہے اور بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پٹرتا ہے جس کے باعث انسان کو زندگی کے منصوبوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پر اگر لگن سچی ہو تو یہی جزبہ محنت اُسے زندگی میںآگے بڑھنا سیکھتا ہے ۔ہمارے اردگرد ایسے بہت سے نو جوان ہے جو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت میں لگے رہتے ہیں۔اسی طرح شہر حیدر آباد میں پیدا ہونے والے ایک نوجوان بابر علی شیخ ہے۔
بابر شیخ۱۹۹۳ شہرِ حیدر آباد کے علاقے اسلام آباد میں پیدا ہوے۔ جنھوں نے میٹرک تک تعلیم گورنمنٹ اسکول سیٹھ کمال الدین( کپڑا مارکیٹ)حاصل کی۔اور گو رنمنٹ کالج کالی موری سے انٹرکیا۔
بابر شیخ ذاتی طور پر بہت سادہ اور پر سکون طبیعت کے مالک ہے۔اور اپنی زندگی میں اصول پسند انسان ہے ان کی سوچ مثبت اور زندگی میں کچھ کر دیکھنے کی ہے۔
مالی و سا ئل اچھے نہ ہو نے کے باوجود اعلئ تعلیم حا صل کا عز م بر قرار ر کھا۔بابرشیخ نے محنت مزدوری بھی کی،تعلیم کے ساتھ ساتھ بابرشیخ نے دن کے کچھ قیمتی حصے میں منیِ ٹیکسی چلا کرتعلیمی اخراجات کا بو جھ اپنے کندھوں پر لیا کیونکہ بچپن سے گھر کے حالات خراب رہے اٍو ر ایک سوچ بنی ہوئی تھی کہ اعلیَ تعلیم حاصل کرنی ہے اور مجھے انجینرنگ یو نیورسٹی میں پڑھ کر ایک قابل ا نجینربننا ہے۔اسیِ عزم کو برقرار رکھتے ہوئے بابر شیخ نے اچھے نمبر زکے ساتھ امتحان اور انٹری ٹیسٹ پا س کیا اور آج بابر شیخ مہران انجینرنگ یو نیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر سسٹم تھرڈ ایئر میں زیرِتعلیم ہے۔
تعلیمی اخراجات کے زیادہ ہونے کی بنا پر بابرشیخ دن کا کچھ مخصوص وقت اپنی محنت مزدوری میں لگاتے ہے تا کہ اپنی تعلیمی اخراجات پورے کر سکے اور محنت مزدوری کے بعد رات دیر تک اپنی پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں تا کہ وہ ایک قا بل ا نجینربننا چاہتے ہیں۔
بابر علی مذیدار شخصیت کے ما لک بھی ہے شدید تکلیف اور محنت کے بعد بھی اپنے سامنے آنے والی ہر مشکلات کا مسکراکر سامنا کرتے ہے اپنے عزم کو کامیابی کی منزل تک پہنچانے کے لیے پر امید ہے اور یہ خواب کو پا یہ تکمیل تک پہچانے کے لیے پر اعتماد نظر آتے ہیں ہم نے جب ان کے اس عزم اور حوصلے کی وجہ دریافت کی تو بتایا کہ ہر خواب خود ہی ایک عزم ہے اور اس کی تعبیر آپ کی امید ہے آپ جب کچھ کر دکھانے کا خواب دیکھتے ہیں تو آپ اپنا کام بھر پور محنت اور نئے عزم سے پھر سے کرنے لگیں گے۔
نوجوان نسل کے لیے بابر شیخ کا پیغام یہ ہی ہے کہ اس مہنگائی غربت کے دور میں اپنی پریشانی اور تکلیف کے با عث اپنی تعلیم کے عزم کو برقرار رکھے سچی لگن اور محنت کے ساتھ اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرے۔
-------------------------------------------
First version
پروفا ئل: اس میں کیا خاص بات ہے۔ اس کو بہتر کر کے دیں This is very short, add atleast 100 words, Alos
write ur name in the write up
بابر علی شیخ
یہ بات واضح ہے کہ کامیابی کے حصول میں محنت و مشقت درپیش ہوتی ہیں اور یہی محنت کچھ کر د یکھانے کا جزبہ اس شخص کو کامیابی کی منزل تک لے جاتا ہے۔ اگر لگن سچی ہو تو یہی جزبہ محنت اُسے زندگی میںآگے بڑھنا سیکھتا ہے ۔ہمارے اردگرد ایسے بہت سے نو جوان ہے جو اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت میں لگے رہتے ہیں۔اسی طرح شہر حیدر آباد میں پیدا ہونے والے ایک نوجوان بابر علی شیخ ہے۔
بابر شیخ۱۹۹۳ شہرِ حیدر آباد کے علاقے اسلام آباد میں پیدا ہوے۔ جنھوں نے ابتدائ تعلیم کا آغاز ایک گورنمنٹ اسکول (سیٹھ کمال الدین کپڑا مارکیٹ)سے کیا اور وہی سے میڑک کی تعلیم حاصل کی پھر مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے گو رنمنٹ کالج( کالی موری) سے انٹرکیا۔بابر شیخ ذاتی طور پر بہت سادہ اور پر سکون طبیعت کے مالک ہے۔اور اپنی زندگی میں اصول پسند انسان ہے ان کی سوچ مثبت اور زندگی میں کچھ کر دیکھنے کی ہے۔ مالی و سا ئل اچھے نہ ہو نے کی وجہ سے اعلئ تعلیم حا صل کرنے میں دشواری تھی پر تعلیمی میدان میں آگے بڑ ھنے کے عظم کو بر قرار ر کھتے ہوئے بابرشیخ نے محنت مزدوری بھی کی،جی!تعلیم کے ساتھ ساتھ بابرشیخ نے دن کے کچھ قیمتی حصے میں منیِ ٹیکسی چلا کرتعلیمی اخراجات کا بو جھ اپنے کندھوں پر لیا کیونکہ بچپن سے گھر کے حالات خراب رہے اٍو ر ایک سوچ بنی ہوئی تھی کہ اعلیَ تعلیم حاصل کرنی ہے اور مجھے انجینرنگ یو نیورسٹی میں پڑھ کر ایک قابل ا نجینربننا ہے۔اسیِ عظم کو برقرار رکھتے ہوئے بابر شیخ نے اچھے نمبر زکے ساتھ (ECAT) کا امتحان پا س کیا اور آج بابر شیخ سندھ کی مشہور مہران انجینرنگ یو نیورسٹی کے ڈیپٹمینت کمپیوٹر سیسٹم3rd year میں زیرِتعلیم ہے۔ تعلیمی اخراجات کے زیادہ ہونے کی بنا پر بابرشیخ دن کا کچھ مخصوص وقت اپنی محنت مزدوری میں لگاتے ہے تا کہ اپنی تعلیمی اخراجات پورے کر سکے اور محنت مزدوری کے بعد رات دیر تک اپنی پڑھائی میں مصروف رہتے ہیں تا کہ وہ ایک قا بل ا نجینربن کے ملک کا نام روشن کر سکے۔
نوجوان نسل کے لیے بابر شیخ کا پیغام یہ ہی ہے کہ اس مہنگائی غربت کے دور میں اپنی پریشانی اور تکلیف کے با عث اپنی تعلیم کے عزم کو برقرار رکھے سچی لگن اور محنت کے ساتھ اپنی زندگی کے مقصد کو حاصل کرے۔
No comments:
Post a Comment