Wednesday, September 9, 2015

بشارت علی بلوچ انٹرویو



اسدعلی 

رول نمبر :2K13/MC/17 انٹرویو 

بشارت علی بلوچ لائبریرین 
حسرت موہانی ڈسٹرکٹ سینٹرل لائبریری 

تعارف:۔
بشارت علی بلوچ کا تعلق حیدرآباد سے ہے، آپ نے جامعہ سندھ سے لائبریری سائنس میں ایم ۔ایس ۔ سی کی اور اس کے بعد جامعہ سندھ شعبہ سندھ ڈولپمنٹ اسٹڈی سینٹر میں بطور اسٹنٹ لائبریرین مقرر ہوئے ۔ 2004سے 2010تک اپنے فرائض سرانجام دیئے، 2011میں کمیشن حاصل کرتے ہوئے کلچر ٹوریزم اینڈ اینٹی کو ٹیس جوائن کیا اور اس وقت آپ حسرت موہانی ڈسٹرکٹ سینٹرل لائبریری میں بطور لائبریرین اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔

سوال : یہ لائبریری کب قائم ہوئی؟ اس کی خصوصیات کیا ہیں؟ کس طرح کے لوگ یہاں آتے ہیں؟
جواب ۔ 1905میں یہ لائبریری قائم ہوئی، یہاں کا ماحول انہتائی پر سکون ہوتا ہے جس کے باعث پڑھنے والے اچھا محسو س کرتے ہیں، یہاں بزرگوں، نوجوانوں بچوں کے علاوہ خواتین بھی اس لائبریری کا رخ کرتی ہیں جن کے لیے مختلف سیکشن تشکیل دیئے گئے ہیں جس کے ذریعے وہ با آسانی اپنی پسندیدہ کتابوں تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں 



سوال  : کتابوں کی تعداد کتنی ہے؟کیا نایاب کتابیں نسخے وغیرہ بھی موجود ہیں ؟

جواب ۔ لائبریری میں کتابوں کی تعداد 28ہزار کے قریب ہے جس میں پرانی اور نئی کتابیں شامل ہیں ستمبر 2011سے پہلے اس کی تمام تر ذمہ داریاں بلدیہ کے پاس تھیں جبکہ اس وقت اس کی ذمہ داریاں کلچر اینڈ ٹوریزم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہیں جس کے ڈائریکٹرجنرل منٖظور احمد کناسرو نے ہمیں نئی کتابیں فراہم کی ہیں اور مزید ہماری ضرورت کے مطابق کتابیں فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔



سوال : آج کے ڈیجیٹل دور میں اس طرح کی لائبرریوں کی اہمیت کم ہور ہی ہے تو اس کو کس طرح سے نمٹا جارہا ہے؟ کیا آپ کی لائبریری یا سندھ کی دیگر لائبریریاں ڈیجیٹل ہور ہی ہیں ؟

جواب ۔ ان لائبرریوں کی اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے جہاں تک ڈیجیٹل لائبریری کا تعلق ہے تو جامعات کی لائبرریاں ڈیجیٹل ہیں کیونکہ ایچ ۔ ای ۔ سی نے انہیں اپنے ٹیکسٹ تک رسائی دی ہے جس کی بنیاد پر وہ ڈیجیٹل لائبریریاں کہلاتی ہیں ، جہاں طلباء با آسانی تمام مفامین سے متعلق کتابیں پڑھ سکتے ہیں ، سیکریڑی کلچر ڈاکٹر نیاز عباسی نے گزارش تیار کی ہے اور وہ ایچ ۔ ای ۔ سی سے رابطہ کریں گے کہ وہ لائبریری کو اپنے ٹیکسٹ تک رسائی دیں جس سے لائبریری میں آنے والے طلباء استفادہ حاصل کرسکیں گے۔


سوال : ایک لائبریرین کی ڈیوٹی میں آپ کو کیا کیا کرنا پڑتا ہے؟
جواب۔ ایک لائبریرین کے ذمے جو کام آتے ہیں ان میں رجسٹر کو ترتیب دینا، لائبریری میں موجود کتابوں کی درجہ بندی (Classification)کرنا، یہ درجہ بندی بین الاقوامی طریقہ کار DDCکے تحت کی جاتی ہے،99فیصد لائبریریوں میں اسی طریقہ کار کے تحت درجہ بندی کی جاتی ہے اس کے علاوہ ببلو گرافی، انڈیکسنگ اور کیٹلوگنگ کا کام بھی سر انجام دیتا ہوں جبکہ ایڈمنسٹریشن کے حوالے سے ملازمین کو ان کے کام میں مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے تعینات کرنا بھی میری ذمہ داری میں شامل ہے ۔



سوال : کتابوں کی خریداری کس طرح ہوتی ہے؟ کیا یہ خریداری مقامی ضروریات کو سامنے رکھ کے کی جاتی ہے؟

جواب۔ لائبریری کی تمام کتابیں ہمیں کلچر ڈیپارٹمنٹ فراہم کرتا ہے جبکہ طلبا ء کو جو کتابیں یہاں میسر نہیں ہوتیں وہ مجھے ان کتابوں کے نام بتاتے ہیں میں ان کی فہرست تیار کرکے ہیڈ آفس بھجتا ہوں جس کے بعد ہمیں کتابیں فراہم کی جاتی ہیں ۔



سوال : طالبعلموں کے لیے کوئی خاص پیغام؟

جواب ۔ 2011میں کمیشن حاصل کرنے کے لیے تیاری ہم نے انہی لائبریریوں جامعہ سندھ کی لائبریری اور حسرت موہانی لائبریری میں بیٹھ کر کی نتائج آپ کے سامنے ہیں کہ جس لائبریری میں بیٹھ کر پڑھتا تھا آج اس کا لائبریرین ہوں میرا طالبعلموں کو یہی پیغام ہے کہ وہ ان علم کے خزانوں میں آکر اپنی تعلیمی قابلیت کو مزید بہتر بنائیں تا کہ زندگی میں کامیابیاں سمیٹنے میں آسانی ہو ۔ 

No comments:

Post a Comment